Hello! & Aslam-o-Alaikum!
Welcome To MY EAGLE. This is Very Marvelous History of Hijrat 1947 Duggal Ta Multan.
The story of Dr. Alif-Din Khan is very thrilling and traumatic. He left his village, Digal Kala Sahib, in a sad state of affairs in partition of India in 1947. Most of his family were defeated when the mob attacked. Sardar Naib Singh was the chief of the village who helped the bereaved families. He provided them shelter and later provided food in their places. And then Dr. Alif-Din Khan and his family started migrating to Pakistan and the troubles they encountered during the migration. You can see more in this video. Like and share this video. And subscribe to the channel.
About Dr. A D Khan
Let us tell you something about the late Dr. Alif Din Sahib that Dr. Sahib has passed away from this mortal world in the present times. May Allah grant him Paradise. Amen!
Dr. Sahib was a very kind hearted and very intelligent man. He had a verbal journey from his childhood to his death days, which he has mentioned in his interview. So you can see in the video above. You can also watch this video on our My Eagle YouTube channel.
Dr. Sahib used to respect his dear relatives and all his relatives with his heart as usual. When a guest came to Dr. Sahib, he would serve him immensely. So Dr. Sahib spent most of his time on the computer. At the same time, there was a small clinic of Dr. Sahib in the house where people used to come from far and wide to get medicine from Dr. Sahib. God sends and everything is done by God.
You guys! Many people, many dear friends, often spent their time with the doctor and at the same time shared their heartfelt thoughts. He says that the words of the elders are written on iron. Yes, because they have lived all their lives like you and no one knows them better than they do. Their experience is such that they count the white hairs of your head and tell who has what nature.
If Dr. Sahib had become a patient of heart diabetes and blood pressure, then Dr. Sahib had been ill for a long time. And his treatment continued in the heart hospital. So suddenly Dr. Sahib passed away on November 4, 2019 in Multan Double Phatak Chowk Mohalla Rahmania. So today we pray for their children and their families that God may maintain patience, perseverance and brotherhood in all of them. Amen!
So you can go there and see the address they told you in their interview in the video. You can also contact us regularly. We've included all of our social media links in our video descriptions, as well as in the comments section at the bottom of our blog.
So now we want your permission. You will take special care of yourself and your loved ones. Because today is the time for you to treat your loved ones with love and respect your relationships. And a happy life. Live because in this mortal world you will find sorrow very easily, but this happiness cannot be found by buying. Therefore, live your life by treating the time you have with good deeds and treating your loved ones with kindness.
We are grateful to you and thank you so much for visiting our blog and for giving us your precious time. If you like our little effort, please let us know in the comments below. So that we also feel happy. May Allah keep you safe. Amen!
Good Bye.!❤
In Urdu Language:
ڈاکڑ الف دین خان کی کہانی بہت سنسنی خیز اور تکلیف دہ ہے۔ وہ 1947 میں ہندوستان پاکستان تقسیم کے وقت غمزدہ حالات میں اپنے گاؤں دُگال کلاں صاحب کو چھوڑ گئے تھے۔ اس کے اہلخانہ کے بیشتر افراد اس وقت ہار گئے جب ہجوم نے حملہ کیا۔ سردار نائب سنگھ اس گاؤں کا سردار تھا جس نے غمزدہ کنبوں کی مدد کی۔ انہوں نے انھیں پناہ گاہ فراہم کی اور بعد میں ان کے ٹھکانوں میں کھانا بھی فراہم کیا۔اور اس کے بعد ڈاکڑ الف دین صاحب اور انکے کنبے نے پاکستان کی طرف ہجرت کرنا شروع کی اور ہجرت کے دوران جو تکالیف مصبتیں انہیں در پیش آئی وہ آپ اس ویڈیو میں مزید دیکھ سکتے ہیں۔اور اس
ویڈیو کو لائک کریں اور شئیر کریں۔اور چینل کو سبسکرائب کریں
ڈاکڑ الف دین کے متعلق
مرحوم ڈاکڑ الف دین صاحب کے متعلق ہم آپ کو کچھ بتاتے جائیں کہ ڈاکٹر صاحب موجودہ دور میں اس فانی دنیا سے کوچ کر چکے ہیں۔اللہ پاک انہیں جنت عطا فرمائیں۔آمین!
ڈاکٹر صاحب ایک نہایت ہی نیک دل خوشدل اور بہت ہی زہین انسان تھے۔ انہوں نے اپنے بچپن سے لے کر اپنے ایامِ اموات تک کا مکمل سفر زبانی کلامی زہن نشین کر رکھا تھا۔جو کہ انہوں نے چند چیدہ چیدہ خواص اپنے اس انٹر وئیو میں بتا چکے ہیں۔تو آپ اوپر دی گئی ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔ مزید یہ
کہ آپ ہمارے مائی ایگل یوٹیوب چینل پر بھی اس ویڈیو سے ملاحظہ فرما سکتے ہیں
ڈاکڑ صاحب نے اپنے عزیزو اقارب کو اور اپنے سب رشتہ داروں کو ہمیشہ کی طرح اپنا مانا انکی دل سے عزت کرتے جو مہمان ڈاکٹر صاحب کے پاس آتا تو انکی بے حد خدمت کرتےتھے۔ تو ڈاکڑ صاحب ذیادہ تر کمپیوٹر پر اپنا ٹائم گزارتے تھے۔ اور ساتھ ساتھ گھر میں ہی ڈاکٹر صاحب کا ایک چھوٹا سا کلینک تھا جہاں بہت دور دور سے لوگ ڈاکڑ صاحب سے دوا لینے آتے تھے۔آللہ تعالی نے ڈاکٹر صاحب کے ہاتھ میں شفا رکھی تھی بس وسیلہ آللہ پاک بندے کو بندے کا وسیلہ بنا کر بھیجتا ہے اور کرنا سب کچھ اللہ پاک کی زات نے ہوتا ہے۔
تو دوستو! بہت سے لوگ بہت سے پیارے دوست اکثر ڈاکڑ صاحب کے پاس اپنا ٹائم گزارتے تھے اور ساتھ ساتھ اپنے دل کی باتیں دو چار کر لیتے تھے۔ وہ کہتے ہیں نا بڑوں کی کہی ہوئی باتیں لوہے پہ لکیر ہوتی ہیں۔ جی بلکل کیو نکہ انہوں نے اپنی تمام عمر آپ ہی کی طرح گزاری ہوتی ہے اور انہیں اُن سے بہتر کوئی اور جان نہیں سکتا۔ ان کا تجربہ اتنا ہوتا ہے کہ وہ آپ کے سر کے سفید بال گن کر بتا دیتے ہیں کہ کون کس طبیعت کا مالک ہے۔
تو ڈاکڑ صاحب دل کے شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض بن چکے تھے تو کافی عرصے سے ڈاکڑ صاحب علیل رہے۔ اور ان کا علاج دل کے ہسپتال میں چلتا رہا۔ تو بس اچانک ڈاکڑ صاحب ملتان ڈبل پھاٹک چوک محلہ رحمانیہ میں 4 نومبر 2019 کو اس فانی دنیا سے کوچ کر چلے گئے۔ تو آج ہم اُن کی اولاد اور ان کے لواحقین کے لیے دعا گو ہیں کہ اللہ پاک ان سب میں صبر ہمت استقامت بھائی چارہ قائم رکھے آمین!
تو انہوں نے آپ کو جو ایڈریس ویڈیو میں اپنے انٹر ویئو میں بتایا ہے آپ وہاں جا کر دیکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ ہم سے بقائدہ ہم سے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔ جو کہ ہم نے اپنے تمام سوشل میڈیا کے لنکس اپنی ویڈیو کی ڈسکریپشن میں بھی دے رکھی ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ آپ ہمارے بلاگ کے نیچے کمینٹ سیکشن میں بھی اپنی قیمتی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں۔
تو اب ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں۔آپ اپنا اور اپنے پیاروں کا خاص خیال رکھئیے گا۔کیونکہ آج وقت ہے آپ اپنے آپ کو اپنے عزیزو اقارب میں پیار سے ادب سے پیش آئیں اور اپنے ریشتوں کی قدر کریں۔اور ایک ہنسی خوشی زندگی جیئے کیونکہ اس فانی دنیا میں آپ کو غم بہت آسانی سے مل جائیں گے لیکن یہ خوشیاں خریدنے سے بھی نہیں ملتی لہزا جو وقت آپ کے پاس ہے اس کو نیک کاموں اور اپنے پیاروں کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آ کر اپنی زندگی جئییں۔
ہم آپ کے شکرگزاز ہیں اور بے حد مشکور ہیں کہ آپ ہمارے بلاگ پر آئے اور آپ نے ہمیں اپنا قیمتی وقت دیا۔اگر آپ کو یہ ہماری چھوٹی سی کاوش پسند آئی ہو تو نیچے کمینٹ میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے گا۔ تاکہ ہمیں بھی مسرت محسوس ہو۔آللہ آپ کو اپنی امان میں رکھے آمین!
❤اللہ حافظ۔!
Thank You So, Much For Coming Here & Reading The Whole Site.
So,Kindly Must Do Like | Comment | Share | & Also Do Subscribe | And Hit The Bell Icon | For Latest Updates.!